Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_525a646171a0ae080f501566a345e32f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں دور دور دل سے ہو ہو کے دل نشیں بھی - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

یوں دور دور دل سے ہو ہو کے دل نشیں بھی

یوں دور دور دل سے ہو ہو کے دل نشیں بھی

ہیں تو اسی جہاں میں ملتے نہیں کہیں بھی

کم ایک قبر سے ہے مجھ کو یہ کل زمیں بھی

مر رہنے کا ٹھکانا ملتا نہیں کہیں بھی

طوفان بحر خود ہیں بڑھتی امنگیں دل کی

کشتی قرار لے گی ہو کر نہ تہہ نشیں بھی

امکاں کی حد کے اندر کوشش کی حد سے باہر

دل جس کو ڈھونڈھتا ہے وہ ہے بھی اور نہیں بھی

امید دل کی فطرت ہے بے نیاز تسکیں

کم ہو نہ بے قراری آئے اگر یقیں بھی

بیم و رجا سے دل میں دریا کا جزر و مد ہے

ساحل نواز موجیں آئیں بھی اور گئیں بھی

یہ ملتفت نگاہیں شیوہ وغا ہے جن کا

ہیں موجب سکوں بھی ہنگامہ آفریں بھی

کر پہلے دل پہ قابو جامے کی پھر خبر لے

دامن بچانے والے جاتی ہے آستیں بھی

خطرے میں جان جس سے وہ جان سے بھی پیارا

رنگیں عذار شعلہ قاتل بھی ہے حسیں بھی

سرگشتۂ محبت دار محن میں پھر کر

دیکھ آئے گوشہ گوشہ راحت نہیں کہیں بھی

نیرنگیٔ تلون لاحل سا اک معمہ

سمجھے جو تیرے تیور پڑھ لے خط جبیں بھی

شان غرور ان کی تصویر اک رخی ہے

اور آرزو کی نظریں شیدا بھی ہیں حسیں بھی

(936) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Dur Dur Dil Se Ho Ho Ke Dil-nashin Bhi In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Yun Dur Dur Dil Se Ho Ho Ke Dil-nashin Bhi is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Yun Dur Dur Dil Se Ho Ho Ke Dil-nashin Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Yun Dur Dur Dil Se Ho Ho Ke Dil-nashin Bhi by Arzoo Lakhnavi in PDF.