Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f4cc0f034e6c28c1816c470053e6355, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ بن کر بے زباں لینے کو بیٹھے ہیں زباں مجھ سے - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

وہ بن کر بے زباں لینے کو بیٹھے ہیں زباں مجھ سے

وہ بن کر بے زباں لینے کو بیٹھے ہیں زباں مجھ سے

کہ خود کہتے نہیں کچھ اور کہلواتے ہیں ہاں مجھ سے

بہت کچھ حسن ظن رکھتا ہے میرا مہرباں مجھ سے

کہ تہمت دھر کے ہے خواہان تائید بیاں مجھ سے

کسی گل کی قبا ملتی نہیں تحریق سے خالی

جنوں نے لے کے بانٹی ہیں یہ کتنی دھجیاں مجھ سے

پلا ساقی کہ رہ جائے خمار کیف کا پردہ

بس اب رکتیں نہیں آتی ہوئی انگڑائیاں مجھ سے

جو گل کو گل نہ سمجھو گے تو کانٹوں ہی میں الجھو گے

نہ دو اپنے کو دھوکا آپ ہو کر بد گماں مجھ سے

بہت جلدی نہ کر اے چشم تر کچھ دیر کو دم لے

بیاں کرنا وہ تو رہ جائے جتنی داستاں مجھ سے

مثال شمع اپنی آگ میں کیا آپ جل جاؤں

قصاص خامشی لے گی کہاں تک اے زباں مجھ سے

ہوئیں تا دیر پہچانی ہوئی آواز میں باتیں

وہ کچھ کچھ کھل چلے ہیں رکھ کے پردہ درمیاں مجھ سے

تصور کی نظر پردوں کے روکے رک نہیں سکتی

بتا او جانے والے چھپ کے جائے گا کہاں مجھ سے

اگر اے آرزوؔ ہر سانس دل کی آہ بن جائے

نہ ہوگی ختم پھر بھی میری لمبی داستاں مجھ سے

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Ban Kar Be-zaban Lene Ko BaiThe Hain Zaban Mujhse In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Wo Ban Kar Be-zaban Lene Ko BaiThe Hain Zaban Mujhse is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Wo Ban Kar Be-zaban Lene Ko BaiThe Hain Zaban Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Wo Ban Kar Be-zaban Lene Ko BaiThe Hain Zaban Mujhse by Arzoo Lakhnavi in PDF.