Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_189ec11ba6b33829ea8d2652aa9bea27, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر اس چشم پہ ہے جام لیے بیٹھا ہوں - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نظر اس چشم پہ ہے جام لیے بیٹھا ہوں

نظر اس چشم پہ ہے جام لیے بیٹھا ہوں

ہے نہ پینے کا یہ مطلب کہ پیے بیٹھا ہوں

رخنہ اندازئ اندوہ سے غافل نہیں میں

ہے جگر چاک تو کیا ہونٹ سیے بیٹھا ہوں

کیا کروں دل کو جو لینے نہیں دیتا ہے قرار

جو مقدر نے دیا ہے وہ لیے بیٹھا ہوں

التفات اے نگہ ہوشربا اب کیوں ہے

پاس جو کچھ تھا وہ پہلے سے دیے بیٹھا ہوں

دل پر کیف سلامت کہ اکیلے میں بھی

ایک بوتل سے بغل گرم کیے بیٹھا ہوں

آرزوؔ جلتے ہوئے دل کے شرارے ہیں یہ اشک

آگ پانی کے کٹوروں میں لیے بیٹھا ہوں

(829) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Nazar Us Chashm Pe Hai Jam Liye BaiTha Hun by Arzoo Lakhnavi in PDF.