Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e14ce2842fa02b7d71ea4fc2fd681f9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
معصوم نظر کا بھولا پن للچا کے لبھانا کیا جانے - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

معصوم نظر کا بھولا پن للچا کے لبھانا کیا جانے

معصوم نظر کا بھولا پن للچا کے لبھانا کیا جانے

دل آپ نشانہ بنتا ہے وہ تیر چلانا کیا جانے

کہہ جاتی ہے کیا وہ چین جبیں یہ آج سمجھ سکتے ہیں کہیں

کچھ سیکھا ہوا تو کام نہیں دل ناز اٹھانا کیا جانے

چٹکی جو کلی کوئل کوکی الفت کی کہانی ختم ہوئی

کیا کس نے کہی کیا کس نے سنی یہ بتا زمانہ کیا جانے

تھا دیر و حرم میں کیا رکھا جس سمت گیا ٹکرا کے پھرا

کس پردے کے پیچھے ہے شعلہ اندھا پروانہ کیا جانے

یہ زورا زوری عشق کی تھی فطرت ہی جس نے بدل ڈالی

جلتا ہوا دل ہو کر پانی آنسو بن جانا کیا جانے

سجدوں سے پڑا پتھر میں گڑھا لیکن نہ مٹا ماتھے کا لکھا

کرنے کو غریب نے کیا نہ کیا تقدیر بنانا کیا جانے

آنکھوں کی اندھی خود غرضی کاہے کو سمجھنے دے گی کبھی

جو نیند اڑا دے راتوں کی وہ خواب میں آنا کیا جانے

پتھر کی لکیر ہے نقش وفا آئینہ نہ جانو تلووں کا

لہرایا کرے رنگیں شعلہ دل پلٹے کھانا کیا جانے

جس نالے سے دنیا بے کل ہے وہ جلتے دل کی مشعل ہے

جو پہلا لوکا خود نہ سہے وہ آگ لگانا کیا جانے

ہم آرزوؔ آئے بیٹھے ہیں اور وہ شرمائے بیٹھے ہیں

مشتاق نظر گستاخ نہیں پردہ سرکانا کیا جانے

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Masum Nazar Ka Bhola-pan Lalcha Ke Lubhana Kya Jaane In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Masum Nazar Ka Bhola-pan Lalcha Ke Lubhana Kya Jaane is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Masum Nazar Ka Bhola-pan Lalcha Ke Lubhana Kya Jaane Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Masum Nazar Ka Bhola-pan Lalcha Ke Lubhana Kya Jaane by Arzoo Lakhnavi in PDF.