Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d997aa1b993969c4d56c4927b0d2afd3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے

کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے

مجھے سوء ظن نہیں ہے کہ دعا کروں خدا سے

دل مطمئن کی وسعت کوئی کم ہے ماسوا سے

مجھے کاہے کی کمی ہے جو طلب کروں خدا سے

ہوئی ختم غم کی آندھی وہی دل کی لو ہے اب بھی

یہی شعلہ تھا وہ شعلہ کہ لڑا کیا ہوا سے

کہے کون اسے پتنگا جو ہے شعلے پر دھواں سا

تجھے لے اڑے ہیں کتنا ترے پر ذرا ذرا سے

جو ہے سب کا دینے والا میں اسی کو چاہتا ہوں

مری بھیک وہ نہیں ہے کہ ملے کسی گدا سے

یہ ہے قصر زندگانی کہ حباب بحر فانی

ابھی بن گیا ہوا سے ابھی مٹ گیا ہوا سے

یہ خیال خود ہے ایسا جو خوشی بنا دے غم کو

کہ ہے ابتدا خوشی کی مرے غم کی انتہا سے

مرا دل رضا پہ راضی کرم اس کا جوش پر ہے

جو اب آ گئی زباں تک تو اثر گیا دعا سے

مری لاکھ منتوں پر تری اک حیا ہے بھاری

کوئی پردہ ہے وہ پردہ کہ ہلے ڈلے ہوا سے

ترے پاکباز الفت نہیں ہارنے کے ہمت

جو مریں گے ڈوب کر بھی تو مریں گے رہ کے پیاسے

کسی دل کی آس یوں بھی کبھی آرزوؔ نہ ٹوٹے

یہ کہے بنی ہے دم پر وہ کہے مری بلا سے

(862) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karam Un Ka KHud Hai BaDh Kar Meri Hadd-e-iltija Se In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Karam Un Ka KHud Hai BaDh Kar Meri Hadd-e-iltija Se is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Karam Un Ka KHud Hai BaDh Kar Meri Hadd-e-iltija Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Karam Un Ka KHud Hai BaDh Kar Meri Hadd-e-iltija Se by Arzoo Lakhnavi in PDF.