Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f3b396404393dae9f9d9a7fe0dca4dde, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بت ہے یہاں اپنی جا ایک ہی ہے - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جو بت ہے یہاں اپنی جا ایک ہی ہے

جو بت ہے یہاں اپنی جا ایک ہی ہے

دوئی چھوڑ بندے خدا ایک ہی ہے

یہ گل کھل رہا ہے وہ مرجھا رہا ہے

اثر دو طرح کے ہوا ایک ہی ہے

ہیں اپنی ہی نیت کے پھل تلخ و شیریں

وگرنہ مزہ درد کا ایک ہی ہے

بھرے رنگ جتنے بدلتا زمانہ

مگر عشق کا ماجرا ایک ہی ہے

سبھی شکوے مٹتے ہیں چشم کرم سے

مرض ہوں ہزاروں دوا ایک ہی ہے

دو رنگی دنیا سے کیا کام ہم کو

کہ فردوس دل کی فضا ایک ہی ہے

بناتے ہیں بے خود سبھی حسن والے

ٹھکانے الگ راستہ ایک ہی ہے

کوئی سمجھے نغمہ کوئی سمجھے نالہ

مرے ساز دل کی صدا ایک ہی ہے

وہ دار و رسن ہوں کہ ہوں زہر و خنجر

بہانے ہزاروں قضا ایک ہی ہے

محبت کرے اور ہو بے غرض بھی

لو پھر آرزوؔ آپ کا ایک ہی ہے

(832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo But Hai Yahan Apni Ja Ek Hi Hai In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Jo But Hai Yahan Apni Ja Ek Hi Hai is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Jo But Hai Yahan Apni Ja Ek Hi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Jo But Hai Yahan Apni Ja Ek Hi Hai by Arzoo Lakhnavi in PDF.