ہیں دیس بدیس ایک گزر اور بسر میں

ہیں دیس بدیس ایک گزر اور بسر میں

بے آس کو کب چین ملا ہے کسی گھر میں

چپ میں نے لگائی تو ہوا اس کا بھی چرچا

جو بھید نہ کھلتا ہو وہ کھل جاتا ہے ڈر میں

سورج کا گھمنڈ اور نہیں تارے کے برابر

ایسی ہی تو باتیں ہیں اس اندھیر نگر میں

وہ ٹل نہیں سکتی جو پہنچنے کی گھڑی ہے

چلتا رہے گلیوں میں کہ بیٹھا رہے گھر میں

ہوک اٹھی ادھر جی میں ادھر کوک اٹھی کوئل

پوچھے کوئی تو کون ادھر میں نہ ادھر میں

اے آرزوؔ آنکھوں ہی میں کٹ جاتے ہیں دن رات

کوئی بھی گھڑی چین کی ہے آٹھ پہر میں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hain Des-bides Ek Guzar Aur Basar Mein In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Hain Des-bides Ek Guzar Aur Basar Mein is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Hain Des-bides Ek Guzar Aur Basar Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Hain Des-bides Ek Guzar Aur Basar Mein by Arzoo Lakhnavi in PDF.