Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f626336fb899bfe82c789734f919844c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گورے گورے چاند سے منہ پر کالی کالی آنکھیں ہیں - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

گورے گورے چاند سے منہ پر کالی کالی آنکھیں ہیں

گورے گورے چاند سے منہ پر کالی کالی آنکھیں ہیں

دیکھ کے جن کو نیند آ جائے وہ متوالی آنکھیں ہیں

منہ سے پلا کیا سرکانا اس بادل میں بجلی ہے

سوجھتی ہے ایسی ہی نہیں جو پھوٹنے والی آنکھیں ہیں

چاہ نے اندھا کر رکھا ہے اور نہیں تو دیکھنے میں

آنکھیں آنکھیں سب ہیں برابر کون نرالی آنکھیں ہیں

بے جس کے اندھیر ہے سب کچھ ایسی بات ہے اس میں کیا

جی کا ہے یہ باؤلا پن یا بھولی بھالی آنکھیں ہیں

آرزوؔ اب بھی کھوٹے کھرے کو کر کے الگ ہی رکھ دیں گی

ان کی پرکھ کا کیا کہنا ہے جو ٹکسالی آنکھیں ہیں

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gore Gore Chand Se Munh Par Kali Kali Aankhen Hain In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Gore Gore Chand Se Munh Par Kali Kali Aankhen Hain is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Gore Gore Chand Se Munh Par Kali Kali Aankhen Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Gore Gore Chand Se Munh Par Kali Kali Aankhen Hain by Arzoo Lakhnavi in PDF.