دل مکدر ہے آئینہ رو کا

دل مکدر ہے آئینہ رو کا

نہ ملا رنگ سے پتا بو کا

ہے دم صبح وہ خماریں آنکھ

ایک ٹوٹا طلسم جادو کا

کم جو ٹھہرے جفا سے میری وفا

تو یہ پاسنگ ہے ترازو کا

دل کی بے چینیاں خدا کی پناہ

تکیہ ہٹ ہٹ گیا ہے پہلو کا

کہیں جاتی بہار رکتی ہے

دامن آیا نہ ہاتھ میں بو کا

ہے نئی قید اب یہ آزادی

زور ٹوٹا ہوا ہے بازو کا

آندھی آہوں کی سیل اشکوں کی

اب نہیں کوئی اپنے قابو کا

قہقہہ بھرتی ہے صراحی کیا

ظرف خم سے سوا ہے چلو کا

سوتی قسمت کی نیند اڑاوے گا

نرم تکیہ کسی کے زانو کا

عشق بازی ہے جان کی جوکھم

وہیں مارا پڑا جہاں چوکا

آرزوؔ دل ہے وقف بیم و امید

جھلملاتا چراغ جگنو کا

(842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mukaddar Hai Aaina-ru Ka In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Dil Mukaddar Hai Aaina-ru Ka is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Dil Mukaddar Hai Aaina-ru Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Dil Mukaddar Hai Aaina-ru Ka by Arzoo Lakhnavi in PDF.