Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f799d00aa36ca11b50c006b3aeb0d1e6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں - آرزو لکھنوی کی شاعری - Darsaal

آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں

آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں

سب دوست ہیں اپنے مطلب کے دنیا میں کسی کا کوئی نہیں

گلگشت میں دامن منہ پہ نہ لو نرگس سے حیا کیا ہے تم کو

اس آنکھ سے پردہ کرتے ہو جس آنکھ میں پردا کوئی نہیں

جو باغ تھا کل پھولوں سے بھرا اٹکھیلیوں سے چلتی تھی صبا

اب سنبل و گل کا ذکر تو کیا خاک اڑتی ہے اس جا کوئی نہیں

کل جن کو اندھیرے سے تھا حذر رہتا تھا چراغاں پیش نظر

اک شمع جلا دے تربت پر جز داغ اب اتنا کوئی نہیں

جب بند ہوئیں آنکھیں تو کھلا دو روز کا تھا سارا جھگڑا

تخت اس کا نہ اب ہے تاج اس کا اسکندر و دارا کوئی نہیں

قتال جہاں معشوق جو تھے سونے پڑے ہیں مرقد ان کے

یا مرنے والے لاکھوں تھے یا رونے والا کوئی نہیں

اے آرزوؔ اب تک اتنا پتا چلتا ہے تری بربادی کا

جس سے نہ بگولے ہوں پیدا اس طرح کا صحرا کوئی نہیں

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaram Ke The Sathi Kya Kya Jab Waqt PaDa To Koi Nahin In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Aaram Ke The Sathi Kya Kya Jab Waqt PaDa To Koi Nahin is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Aaram Ke The Sathi Kya Kya Jab Waqt PaDa To Koi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Aaram Ke The Sathi Kya Kya Jab Waqt PaDa To Koi Nahin by Arzoo Lakhnavi in PDF.