Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc4368a2cacd474035acab2131ece708, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں - ارشد صدیقی کی شاعری - Darsaal

فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں

فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں

تو دل میں چوٹیں تری یاد کی کسکتی ہیں

شفق کے رنگ بھی ان کا جواب لا نہ سکے

کسی کے چہرے پہ جو سرخیاں دمکتی ہیں

جنہیں تمہارا تبسم ملا ہے وہ نظریں

فضا میں نور کے نغمے بکھیر سکتی ہیں

کبھی کبھی تو ستاروں کے نرم سائے میں

کسی کے جسم کی پرچھائیاں چمکتی ہیں

قدم قدم پہ بچھاتی ہے جال تیرہ شبی

نفس نفس پہ نئی بجلیاں چمکتی ہیں

جہاں وہ آنکھیں مرا انتظار کرتی تھیں

اب ان دریچوں سے مایوسیاں ٹپکتی ہیں

سکوت شب میں ترے انتظار کا عالم

کہ جیسے دور کہیں پائلیں کھنکتی ہیں

انہیں کا نام کہیں مستیٔ بہار نہ ہو

کلی کے سینے میں جو نکہتیں دھڑکتی ہیں

ہو انتظار کسی کا مگر مری نظریں

نہ جانے کیوں تری آمد کی راہ تکتی ہیں

جب ان کے آنے کی امید ہی نہیں ارشدؔ

تو پھر نگاہیں خلاؤں میں کیوں بھٹکتی ہیں

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fazaen Kaif-e-bahaaran Se Jab Mahakti Hain In Urdu By Famous Poet Arshad Siddiqui. Fazaen Kaif-e-bahaaran Se Jab Mahakti Hain is written by Arshad Siddiqui. Enjoy reading Fazaen Kaif-e-bahaaran Se Jab Mahakti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Siddiqui. Free Dowlonad Fazaen Kaif-e-bahaaran Se Jab Mahakti Hain by Arshad Siddiqui in PDF.