دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو

دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو

سحر بھی روپ دکھائے گی شب گزارو تو

فضا کے سینے میں نغموں کے لے اتارو تو

اسی ادا سے ذرا پھر مجھے پکارو تو

مرے غموں کے دھندلکے بھی چھٹ ہی جائیں گے

تم اپنے گیسوئے شب رنگ کو سنوارو تو

کہاں گئے مجھے تاریکیوں میں الجھا کر

حیات رفتہ کے لمحو ذرا پکارو تو

خزاں رسیدہ فضاؤں کو روؤ گے کب تک

بہار گوش بر آواز ہے پکارو تو

پھر اس کے بعد سحر ہی سحر ہے اے ارشدؔ

رخ حیات کے تیور ذرا نکھارو تو

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dilon Se Yas-o-alam Ke Naqab Utaro To In Urdu By Famous Poet Arshad Siddiqui. Dilon Se Yas-o-alam Ke Naqab Utaro To is written by Arshad Siddiqui. Enjoy reading Dilon Se Yas-o-alam Ke Naqab Utaro To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Siddiqui. Free Dowlonad Dilon Se Yas-o-alam Ke Naqab Utaro To by Arshad Siddiqui in PDF.