ذمہ داری

حصار تشکیک توڑ کر تم

اٹھو زمیں سے

فلک پہ پہنچو

پھر اس جہاں پر نگاہ ڈالو

خدا را اپنا مقام سمجھو

شعور مخصوص

جو ودیعت ہوا ہے تم کو

ذرا تم اس سے جو کام لے لو

تو شور شب خوں

جو ہر طرف ہے

یہ خود بہ خود ہی خموش ہوگا

یہ العطش کی صدا

جو ہر سمت اٹھ رہی ہے

تم اس پہ لبیک کہہ کر اپنی

فرات کا در خدا را کھولو!

خزاں کی محفل میں

رنگ و بو کے مذاکرے کی

سبیل تم ہو

تمہارے شانوں پہ

ذمہ داری ہے کتنی سمجھو!

کہ منحصر ہے

بقائے عالم

فقط تمہیں پر

(981) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zimmedari In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. Zimmedari is written by Arshad Kamal. Enjoy reading Zimmedari Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad Zimmedari by Arshad Kamal in PDF.