نفی و اثبات

اس کا اقرار کر کے

اسے ڈھونڈنے چل پڑا

شہر میں دشت میں

کوہ و دریا میں، میں

مدتوں مارا مارا پھرا

لیکن اس کا نشاں

میری نظروں سے

اوجھل تھا اوجھل رہا

آخرش تھک کے جب سو گیا

میں کسی موڑ پر

تو مرے پردۂ خواب پر

ایک تحریر مجھ سے

مخاطب ہوئی اس طرح

تیرا اقرار بالکل بجا ہے

مگر یاد رکھ

ایک انکار بھی

جزو لازم ہے

مذکورہ اقرار کا

اس لیے غیرممکن ہے تکمیل

تیرے اس اقرار کی

جب تلک

اس کی بنیاد قائم نہ ہو

جزو انکار پر

نامکمل ہے اقرار جب تک ترا

غیرممکن کہ پائے تو اس کا پتا!

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nafi O Isbaat In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. Nafi O Isbaat is written by Arshad Kamal. Enjoy reading Nafi O Isbaat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad Nafi O Isbaat by Arshad Kamal in PDF.