سچ کی خاطر سب کچھ کھویا کون لکھے گا

سچ کی خاطر سب کچھ کھویا کون لکھے گا

میرا یہ بے کیف سا قصہ کون لکھے گا

یوں تو ہر کاندھے پر اک چہرہ ہے لیکن

کس کے پاس ہے اپنا چہرہ کون لکھے گا

برف پگھل کر دریا تو طغیانی لائے

کیوں چڑھتا ہے وقت کا دریا کون لکھے گا

دشت نوردی کا قصہ تو سب لکھتے ہیں

کس گھر میں ہے کتنا صحرا کون لکھے گا

سامنے جو حالات ہیں ان سب کے ہونے میں

کتنا کچھ ہے کس کا حصہ کون لکھے گا

خشک ہوا احساس کا خامہ اب ایسے میں

کیا ہوتا ہے درد کا رشتہ کون لکھے گا

روز و شب کے بیچ تصادم میں اے ہمدم

سورج کا کردار ہے کیسا کون لکھے گا

ابر سیہ تو جھوم کے آیا لیکن ارشدؔ

کس بستی پر کتنا برسا کون لکھے گا

(1127) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sach Ki KHatir Sab Kuchh Khoya Kaun Likhega In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. Sach Ki KHatir Sab Kuchh Khoya Kaun Likhega is written by Arshad Kamal. Enjoy reading Sach Ki KHatir Sab Kuchh Khoya Kaun Likhega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad Sach Ki KHatir Sab Kuchh Khoya Kaun Likhega by Arshad Kamal in PDF.