Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fe903f7a89e34b84e907f906377fab84, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا ہے میں نے ایسا کیا کہ ایسا ہو گیا ہے - ارشد کمال کی شاعری - Darsaal

کیا ہے میں نے ایسا کیا کہ ایسا ہو گیا ہے

کیا ہے میں نے ایسا کیا کہ ایسا ہو گیا ہے

مرا دل میرے پہلو میں پرایا ہو گیا ہے

وہ آئے تو لگا غم کا مداوا ہو گیا ہے

مگر یہ کیا کہ غم کچھ اور گہرا ہو گیا ہے

سواد شب ترے صدقے کچھ ایسا ہو گیا ہے

بھنور بھی دیکھنے میں اب کنارا ہو گیا ہے

میں ان کی گفتگو سے عالم سکتہ میں گم تھا

وہ سمجھے ان کی باتوں سے دلاسہ ہو گیا ہے

کبھی موقع ملے تو گفتگو کر لوں خبر لوں

کہ خود سے ربط ٹوٹے ایک عرصہ ہو گیا ہے

کبھی ان کا نہیں آنا خبر کے ذیل میں تھا

مگر اب ان کا آنا ہی تماشا ہو گیا ہے

مجھے فرہاد و مجنوں آفریں کہتے ہیں ارشدؔ

کہ اب میرا بھی جینے کا ارادہ ہو گیا ہے

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai is written by Arshad Kamal. Enjoy reading Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai by Arshad Kamal in PDF.