کچھ درجہ اور گرمئ بازار ہو بلند

کچھ درجہ اور گرمئ بازار ہو بلند

دل بیچئے کہ ذوق خریدار ہو بلند

باب قبول بند ہے دست طلب پر اب

رب چاہتا ہے پائے طلب گار ہو بلند

جھک جائے گا سبو بھی کوئی جام تو اٹھائے

دانہ ہے منتظر کوئی منقار ہو بلند

دیکھی تھی جس نے پیاس وہ پانی تو بہہ چکا

امکاں نہیں کہ پرچم انکار ہو بلند

ناخون بھیڑیوں کے تو بڑھتے ہی جاتے ہیں

کوئی کماں اٹھے کوئی تلوار ہو بلند

مجھ کو بقدر تیشہ نہیں سنگ رہ گزار

ارشدؔ مرے لئے کوئی کہسار ہو بلند

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Darja Aur Garmi-e-bazar Ho Buland In Urdu By Famous Poet Arshad Jamal Hashmi. Kuchh Darja Aur Garmi-e-bazar Ho Buland is written by Arshad Jamal Hashmi. Enjoy reading Kuchh Darja Aur Garmi-e-bazar Ho Buland Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Jamal Hashmi. Free Dowlonad Kuchh Darja Aur Garmi-e-bazar Ho Buland by Arshad Jamal Hashmi in PDF.