Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_25b7eadc877d12262c2e5e1ab5a91871, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل - ارشد علی خان قلق کی شاعری - Darsaal

نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل

نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل

ہوئے آج باتیں بنانے کے قابل

تری بندگی اور سیہ کار مجھ سا

یہ سر اور ترے آستانے کے قابل

لب زخم دل پر یہ ہے شور قاتل

تری تیغ کا پھل ہے کھانے کے قابل

نکالے صنم پیٹ سے پاؤں تم نے

ہوئے جب کہیں آنے جانے کے قابل

دل بوالہوس لائق داغ الفت

یہ درہم نہ تھے اس خزانے کے قابل

ان آئینہ رویوں کی الفت نے اے دل

نہ رکھا ہمیں منہ دکھانے کے قابل

یہاں سو ہیں کھٹکے چلو اس چمن سے

نہیں یہ جگہ آشیانے کے قابل

پتنگے ہیں گستاخ اے شمع پیکر

نہیں تیری محفل میں آنے کے قابل

کوئی اس کے دزد حنا سے یہ کہہ دے

مرا نقد دل ہے چرانے کے قابل

کبھی خون میں میرے بھی ہاتھ تر کر

یہ مہندی ہے تیرے لگانے کے قابل

فلک کیا رلایا کرے گا ہمیشہ

کبھی ہم بھی ہوں گے ہنسانے کے قابل

مریض محبت تمہارا ہے لاغر

نہیں یار فرقت اٹھانے کے قابل

کسے دیکھیں ہم اور دکھلائیں کس کو

نہ اب دیکھنے نے دکھانے کے قابل

غش استادیوں پر ہیں جانیں نہ پوچھیں

قلقؔ ایسے ہیں اس زمانے کے قابل

(1087) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Kal Tak The Wo Munh Lagane Ke Qabil In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. Na Kal Tak The Wo Munh Lagane Ke Qabil is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading Na Kal Tak The Wo Munh Lagane Ke Qabil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad Na Kal Tak The Wo Munh Lagane Ke Qabil by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.