Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_80hpnioh502b8f4ihjjslaeej2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ - ارشد علی خان قلق کی شاعری - Darsaal

ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ

ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ

سونگھیں گل عذار کی بو باس اور لوگ

واعظ ہمیں ڈرا نہ وفور گناہ سے

اس کے کرم سے ہوتے ہیں بے آس اور لوگ

سودائے عشق یاں تو ہے سر میں بھرا ہوا

نام جنوں سے کرتے ہیں وسواس اور لوگ

آزاد گان عشق ہر اک حال میں ہیں شاد

ہوں گے اسیر رنج و غم و یاس اور لوگ

ہیں سیر بوریائے توکل کے فاقہ مست

ہوتے ہیں مضطرب دم افلاس اور لوگ

یاں ہے فقط ہوس در دنداں کے دید کی

کھاتے ہیں اس کے دانتوں پہ الماس اور لوگ

سنجوگ ایک اپنا تمہارا ازل سے ہے

پوچھیں برہمنوں سے بتو راس اور لوگ

اٹھے فنا و ایک نہ اک کیا بعید ہے

اب بیٹھنے لگے ہیں ترے پاس اور لوگ

اس آب لعل پر کبھی ہم بھی محیط تھے

لب چوس کر بجھائے ہیں اب پیاس اور لوگ

ہم تو نہ گھر میں آپ کے دم بھر ٹھہرنے پائیں

روز آئیں جائیں صورت انفاس اور لوگ

اپنے نصیب میں تو نہ ہو آب خضر لب

سیراب ہوں بہ صورت الیاس اور لوگ

دیوان میں مرے نہیں بھرتی کے ایسے شعر

بھرتے ہیں جیسے صفحۂ قرطاس اور لوگ

وہ بے وفا کرے گا مری قدر کیا قلقؔ

کرتے ہیں اپنے عاشقوں کا پاس اور لوگ

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum To Hon Dil Se Dur Rahen Pas Aur Log In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. Hum To Hon Dil Se Dur Rahen Pas Aur Log is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading Hum To Hon Dil Se Dur Rahen Pas Aur Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad Hum To Hon Dil Se Dur Rahen Pas Aur Log by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.