Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35b735253b29a1f71407c06a3d896e0b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ - ارشد علی خان قلق کی شاعری - Darsaal

گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ

گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ

اے جان خانہ باغ کی آ کر بہار دیکھ

پچھتائے گا جو ہاتھ سے تو کھوئے گا ہمیں

ہم تجھ سے صاف کہتے ہیں او بد شعار دیکھ

میں کیا وہاں پہ گور تجھے دے ابھی جواب

تربت پہ میری آ کے ذرا تو پکار دیکھ

باہر ہوں اپنے جامے سے گل بلبلیں تو کیا

گلشن میں امتحان کو پوشاک اتار دیکھ

اب مجھ میں تجھ میں ایک سر مو نہیں ہے فرق

موئے میاں ملا کے مرا جسم زار دیکھ

بعد فنا بھی وا رہیں آنکھیں تو آیا تو

وعدہ خلافی اپنی مرا انتظار دیکھ

ہے نور حسن مانع دیدار‌ روۓ یار

آنکھیں یہ کہہ رہی ہیں اسے بار بار دیکھ

تو تیغ تیز کھینچے ہے میں سر جھکائے ہوں

اپنے ستم کو دیکھ مرا انکسار دیکھ

درپئے ہوئے ہیں جان کے ایماں تو لے چکے

بت کرتے ہیں ستم مرے پروردگار دیکھ

پنجوں کے بل زمیں پہ نہ چل بانکپن کو چھوڑ

مانند نقش پا ہے یہ ناپائیدار دیکھ

دکھلا دے مینھ برسنے میں بجلی کا کوندنا

ہنس ہنس کے جانب مژۂ اشکبار دیکھ

کوتاہ عمر ہو گئی اور یہ نہ کم ہوئی

اے جان آ کے طول شب انتظار دیکھ

بد وضع ہم کو کہہ کے بنا نیک تو چہ خوش

اطوار اپنے دیکھ ہمارا شعار دیکھ

بجلی گرائی غیر سیہ رو پر اے قلقؔ

تاثیر گرم آہ دل بے قرار دیکھ

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gar Dil Mein Kar Ke Sair-e-dil-e-dagh-dar Dekh In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. Gar Dil Mein Kar Ke Sair-e-dil-e-dagh-dar Dekh is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading Gar Dil Mein Kar Ke Sair-e-dil-e-dagh-dar Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad Gar Dil Mein Kar Ke Sair-e-dil-e-dagh-dar Dekh by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.