Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_limrult0iabvhm84u85mqiu2j1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وقت کا جھونکا جو سب پتے اڑا کر لے گیا - عرش صدیقی کی شاعری - Darsaal

وقت کا جھونکا جو سب پتے اڑا کر لے گیا

وقت کا جھونکا جو سب پتے اڑا کر لے گیا

کیوں نہ مجھ کو بھی ترے در سے اٹھا کر لے گیا

رات اپنے چاہنے والوں پہ تھا وہ مہرباں

میں نہ جاتا تھا مگر وہ مجھ کو آ کر لے گیا

ایک سیل بے اماں جو عاصیوں کو تھا سزا

نیک لوگوں کے گھروں کو بھی بہا کر لے گیا

میں نے دروازہ نہ رکھا تھا کہ ڈرتا تھا مگر

گھر کا سرمایہ وہ دیواریں گرا کر لے گیا

وہ عیادت کو تو آیا تھا مگر جاتے ہوئے

اپنی تصویریں بھی کمرے سے اٹھا کر لے گیا

میں جسے برسوں کی چاہت سے نہ حاصل کر سکا

ایک ہم سایہ اسے کل ورغلا کر لے گیا

سج رہی تھی جنس جو بازار میں اک عمر سے

کل اسے اک شخص پردوں میں چھپا کر لے گیا

میں کھڑا فٹ پاتھ پر کرتا رہا رکشا تلاش

میرا دشمن اس کو موٹر میں بٹھا کر لے گیا

سو رہا ہوں میں لیے خالی لفافہ ہاتھ میں

اس میں جو مضموں تھا وہ قاصد چرا کر لے گیا

رقص کے وقفے میں جب کرنے کو تھا میں عرض شوق

کوئی اس کو میرے پہلو سے اٹھا کر لے گیا

اے عذاب دوستی مجھ کو بتا میرے سوا

کون تھا جو تجھ کو سینے سے لگا کر لے گیا

مہرباں کیسے کہوں میں عرشؔ اس بے درد کو

نور آنکھوں کا جو اک جلوہ دکھا کر لے گیا

(1269) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Ka Jhonka Jo Sab Patte UDa Kar Le Gaya In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Waqt Ka Jhonka Jo Sab Patte UDa Kar Le Gaya is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Waqt Ka Jhonka Jo Sab Patte UDa Kar Le Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Waqt Ka Jhonka Jo Sab Patte UDa Kar Le Gaya by Arsh Siddiqui in PDF.