Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e7f9fbf106942c782f699039eb918887, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر ہنر مندوں کے گھر سے بے ہنر جاتا ہوں میں - عرش صدیقی کی شاعری - Darsaal

پھر ہنر مندوں کے گھر سے بے ہنر جاتا ہوں میں

پھر ہنر مندوں کے گھر سے بے ہنر جاتا ہوں میں

تم خبر بے زار ہو اہل نظر جاتا ہوں میں

جیب میں رکھ لی ہیں کیوں تم نے زبانیں کاٹ کر

کس سے اب یہ اجنبی پوچھے کدھر جاتا ہوں میں

ہاں میں سایہ ہوں کسی شے کا مگر یہ بھی تو دیکھ

گر تعاقب میں نہ ہو سورج تو مر جاتا ہوں میں

ہاتھ آنکھوں سے اٹھا کر دیکھ مجھ سے کچھ نہ پوچھ

کیوں افق پر پھیلتی صبحوں سے ڈر جاتا ہوں میں

بس یوں ہی تنہا رہوں گا اس سفر میں عمر بھر

جس طرف کوئی نہیں جاتا ادھر جاتا ہوں میں

خوف کی یہ انتہا صدیوں سے آنکھیں بند ہیں

شوق کی یہ ابلہی بے بال و پر جاتا ہوں میں

عرشؔ رسموں کی پنہ گاہیں بھی اب سر پر نہیں

اور وحشی راستوں پر بے سپر جاتا ہوں میں

(1068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Hunar-mandon Ke Ghar Se Be-hunar Jata Hun Main In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Phir Hunar-mandon Ke Ghar Se Be-hunar Jata Hun Main is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Phir Hunar-mandon Ke Ghar Se Be-hunar Jata Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Phir Hunar-mandon Ke Ghar Se Be-hunar Jata Hun Main by Arsh Siddiqui in PDF.