Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b50b7c66728255cad635ffd3ad86beb0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دروازہ ترے شہر کا وا چاہئے مجھ کو - عرش صدیقی کی شاعری - Darsaal

دروازہ ترے شہر کا وا چاہئے مجھ کو

دروازہ ترے شہر کا وا چاہئے مجھ کو

جینا ہے مجھے تازہ ہوا چاہئے مجھ کو

آزار بھی تھے سب سے زیادہ مری جاں پر

الطاف بھی اوروں سے سوا چاہئے مجھ کو

وہ گرم ہوائیں ہیں کہ کھلتی نہیں آنکھیں

صحرا میں ہوں بادل کی ردا چاہئے مجھ کو

لب سی کے مرے تو نے دیے فیصلے سارے

اک بار تو بے درد سنا چاہئے مجھ کو

سب ختم ہوئے چاہ کے اور خبط کے قصے

اب پوچھنے آئے ہو کہ کیا چاہئے مجھ کو

ہاں چھوٹا مرے ہاتھ سے اقرار کا دامن

ہاں جرم ضعیفی کی سزا چاہئے مجھ کو

محبوس ہے گنبد میں کبوتر مری جاں کا

اڑنے کو فلک بوس فضا چاہئے مجھ کو

سمتوں کے طلسمات میں گم ہے مری تائید

قبلہ تو ہے اک قبلہ نما چاہئے مجھ کو

میں پیروی اہل سیاست نہیں کرتا

اک راستہ ان سب سے جدا چاہئے مجھ کو

وہ شور تھا محفل میں کہ چلا اٹھا واعظؔ

اک جام مئے ہوش ربا چاہئے مجھ کو

تقصیر نہیں عرشؔ کوئی سامنے پھر بھی

جیتا ہوں تو جینے کی سزا چاہئے مجھ کو

(1599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darwaza Tere Shahr Ka Wa Chahiye Mujhko In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Darwaza Tere Shahr Ka Wa Chahiye Mujhko is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Darwaza Tere Shahr Ka Wa Chahiye Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Darwaza Tere Shahr Ka Wa Chahiye Mujhko by Arsh Siddiqui in PDF.