Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ef6cf7db26419f25ea6231abae1d89ed, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ کیا مصلحت تھی - عارفہ شہزاد کی شاعری - Darsaal

وہ کیا مصلحت تھی

میں آغاز ہستی سے حوا کی صورت

ہوں آدم کی خواہش کا اک شاخسانہ

زمیں کو بسانے کا بس اک بہانہ!

میں روز ابد نیکیوں کا صلہ ہوں

نہ جانے میں کیا ہوں

گلہ خالق کل سے کیسے کروں میں

اسی کی رضا ہوں

یہ ہے فخر آدم

کہ بس ابن آدم

امین خدا ہے قرین خدا ہے

مری ہستی کیا ہے

فقط واسطہ ہے!

یہ تسلیم ہے

ہر صحیفے میں

میں عابدہ مومنہ صالحہ تھی

مگر جب فرشتوں نے آدم کو سجدہ کیا تھا

تو حوا کہاں تھی

میں روحوں کے اقرار کے وقت

جانے کہاں کون سی صف میں تھی

یا نہیں تھی؟

اگر تھی تو اقرار بھی تو کیا تھا

عدم میں اگر روح خود مکتفی تھی

تو پھر خالق کن فکاں کی وہ کیا مصلحت تھی

کہ میں دوسری تھی!!

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Kya Maslahat Thi In Urdu By Famous Poet Arifa Shahzad. Wo Kya Maslahat Thi is written by Arifa Shahzad. Enjoy reading Wo Kya Maslahat Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arifa Shahzad. Free Dowlonad Wo Kya Maslahat Thi by Arifa Shahzad in PDF.