Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_99fbed7640a77ecacc59fe520cea4f5f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا - عارف شفیق کی شاعری - Darsaal

تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

میں کسی قبر کے نشاں جیسا

میں نے ہر حال میں کیا ہے شکر

اس نے رکھا مجھے جہاں جیسا

ہو گئی وہ بہن بھی اب رخصت

پیار جس نے دیا تھا ماں جیسا

فاصلہ کیوں دلوں میں آیا ہے

گھر کے آنگن کے درمیاں جیسا

میرے دل کو ملا نہ لفظ کوئی

میرے اشکوں کے ترجماں جیسا

میرے اک شعر میں سمایا ہے

کرب صدیوں کی داستاں جیسا

شہر میں ایک مجھ کو دکھلا دو

تم مرے گاؤں کے جواں جیسا

جھیل سی ان اداس آنکھوں میں

عکس تھا نیلے آسماں جیسا

مجھ کو ویسا خدا ملا بالکل

میں نے عارفؔ کیا گماں جیسا

(977) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa In Urdu By Famous Poet Arif Shafiq. Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa is written by Arif Shafiq. Enjoy reading Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Shafiq. Free Dowlonad Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa by Arif Shafiq in PDF.