Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c4cd9f44db6ae3e87745e096b378838f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اب اکتا گیا ہوں فرقتوں سے - عارف اشتیاق کی شاعری - Darsaal

میں اب اکتا گیا ہوں فرقتوں سے

میں اب اکتا گیا ہوں فرقتوں سے

نکالوں کس طرح تجھ کو رگوں سے

جدائی تاک میں بیٹھی ہوئی تھی

محبت کر رہے تھے مشوروں سے

تجھے میں نے مجھے تو نے گنوایا

مگر اب فائدہ ان تذکروں سے

دعائیں ہو گئیں نا رد تمہاری

میں قائل ہی نہیں ہوں فلسفوں سے

مرے سب حوصلے مارے گئے ہیں

تمہاری کم سنی کے فیصلوں سے

تمہاری یاد خونی ہے مری بھی

لڑیں ہم کس طرح ان بھیڑیوں سے

وہ وحشت ہے کہ ہے وہ سوگ برپا

میں ہنستا تک نہیں ہوں قہقہوں سے

تمہارے غم کہ جاں کو آ گئے ہیں

نہیں شاید مگر ہاں کچھ دنوں سے

ہمارے بیچ اک دیوار ہے اب

اسے اونچا کریں گے نفرتوں سے

(3589) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Ab Ukta Gaya Hun Furqaton Se In Urdu By Famous Poet Arif Ishtiaque. Main Ab Ukta Gaya Hun Furqaton Se is written by Arif Ishtiaque. Enjoy reading Main Ab Ukta Gaya Hun Furqaton Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Ishtiaque. Free Dowlonad Main Ab Ukta Gaya Hun Furqaton Se by Arif Ishtiaque in PDF.