Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5247d7d0094b27b23747ad34a8befa68, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لیکن - انور سین رائے کی شاعری - Darsaal

لیکن

اب خدا کو بھی ذرا آرام کرنا چاہیئے

اک زمانے سے مسلسل کر رہا ہے

تین شفٹیں

اور دنیا بھر کے تہواروں پہ بھی

مل نہیں پائی کبھی رخصت اسے

ہفتہ واری یعنی وہ جو دا اینڈ پہ ایک چھٹی

ساری دنیا میں ہی دی جاتی ہے اب

اس کی وہ چھٹی ازل سے بند ہے

سینکڑوں بیماریوں میں

کام کرتے ہی اسے پایا ہے میں نے

نہ تو بیٹا ہے کسی کا اور نہ باپ

کوئی رشتے دار بھی اس کا نہیں

لو افیئر یا کسی شادی کا کوئی ذکر بھی آیا نہیں

پھر بھی اس کو ایک خلقت

ایک باپ

پر یہ ایسا باپ ہے

بیٹے کو مصلوب ہونے سے بچا پایا نہیں

نہ تو آتا ہے نہ جاتا ہے کہیں

اس لیے سالانہ رخصت بھی نہیں ملتی اسے

یوں بھی بوڑھا ہو چکا ہے

کام اس سے لے لیے جائیں تو اک دن

بوریت کے بوجھ میں دب کر کہیں مر جائے گا

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lekin In Urdu By Famous Poet Anwar Sen Roy. Lekin is written by Anwar Sen Roy. Enjoy reading Lekin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sen Roy. Free Dowlonad Lekin by Anwar Sen Roy in PDF.