Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f3c0e5fc35fcdc2b678189e1943949d5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے لیے ایک نوحہ - انور سین رائے کی شاعری - Darsaal

اپنے لیے ایک نوحہ

اچھی طرح دیکھ چکا ہوں

میں مقتولوں میں نہیں

اس لیے میرا شمار قاتلوں میں کیا جانا چاہیئے

یہ عبادت گاہیں جس کا گھر کہی جاتی ہیں

میری ایک دوست

اسے تلاش کر رہی ہے

اسے اب تک یہ اطلاع نہیں ملی

کہ وہ ایک لمبے سفر پر جا چکا ہے

وہ مر چکا ہے

یہ راز تو ایک پاگل نے بھی جان لیا تھا

رات تو کیا

اسے ڈھونڈنے کے لیے

دن میں بھی

کسی کی کوئی مدد نہیں کر سکتے

چراغ

تمہارے پاس سرچ لائٹیں ہیں

تو انہیں لگا کر دیکھ لو

شاہ رگوں کے آس پاس

تیز رو خوش فہمیوں پر سوار

کہاں کہاں جاؤ گے

ایک مردے کے گھر میں

دعوت پر جانے والوں کی میزبانی

موت نہیں کرے گی تو کون کرے گا

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Liye Ek Nauha In Urdu By Famous Poet Anwar Sen Roy. Apne Liye Ek Nauha is written by Anwar Sen Roy. Enjoy reading Apne Liye Ek Nauha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sen Roy. Free Dowlonad Apne Liye Ek Nauha by Anwar Sen Roy in PDF.