تو بھی کر غور اس کہانی پر

تو بھی کر غور اس کہانی پر

جو لکھی جا رہی ہے پانی پر

یہ زمیں زر اگائے گی اک دن

رکھ یقیں اپنی کلبہ رانی پر

اس کی بے محوری پہ غور نہ کر

رحم کھا اس کی بے زبانی پر

گرچہ مشکل تلاش تھی اس کی

گھر ترا مل گیا نشانی پر

ان سے معنی کشید کر اپنے

نقش ابھرے ہیں جو بھی پانی پر

قائم انور سدیدؔ نے رکھا

ارتکاز اپنی زندگانی پر

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Bhi Kar Ghaur Is Kahani Par In Urdu By Famous Poet Anwar Sadeed. Tu Bhi Kar Ghaur Is Kahani Par is written by Anwar Sadeed. Enjoy reading Tu Bhi Kar Ghaur Is Kahani Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sadeed. Free Dowlonad Tu Bhi Kar Ghaur Is Kahani Par by Anwar Sadeed in PDF.