حد نظر سے مرا آسماں ہے پوشیدہ

حد نظر سے مرا آسماں ہے پوشیدہ

خیال و خواب میں لپٹا جہاں ہے پوشیدہ

چلا میں جانب منزل تو یہ ہوا معلوم

یقیں گمان میں گم ہے گماں ہے پوشیدہ

پلک پہ آ کے ستارے نے داستاں کہہ دی

جو دل میں آگ ہے اس کا دھواں ہے پوشیدہ

افق سے تا بہ افق ہے سراب پھیلا ہوا

اور اس سراب میں سارا جہاں ہے پوشیدہ

ستارہ کیا مجھے افلاک کی خبر دے گا؟

نظر سے اس کی تو میرا جہاں ہے پوشیدہ

تو خود ہے خوار و زبوں حرص و آز دنیا میں

کھلے گا تجھ پہ کہاں جو جہاں ہے پوشیدہ

میں آنکھ کھول کے تکتا ہوں دور تک انورؔ

کہ ڈھونڈ لوں جو مرا آشیاں ہے پوشیدہ

(1456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Had-e-nazar Se Mera Aasman Hai Poshida In Urdu By Famous Poet Anwar Sadeed. Had-e-nazar Se Mera Aasman Hai Poshida is written by Anwar Sadeed. Enjoy reading Had-e-nazar Se Mera Aasman Hai Poshida Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sadeed. Free Dowlonad Had-e-nazar Se Mera Aasman Hai Poshida by Anwar Sadeed in PDF.