Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d2b54df6099e0fdeddac569db887c843, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے - انور مینائی کی شاعری - Darsaal

آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے

آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے

شہر میں وحشی در آئے کیا جنگل سے

سارے مسائل لا ینحل سے لگتے ہیں

نکلوں کیسے سوچ کی گہری دلدل سے

برف نما سی تاروں کی چنچل کرنیں

چھن کر نکلیں رات کے کالے آنچل سے

ذہن سے یوں ہے فکر و نظر کا اب رشتہ

پنگھٹ کو اک ربط ہو جیسے چھاگل سے

یاد کی خوشبو دل کے نگر میں پھیلے گی

غم کے سائے لگتے ہیں اب شیتل سے

جسم و جاں پر سناٹوں کا پہرہ ہو

باز آیا میں اب دنیا کی ہلچل سے

تنہائی کا زہر بھلا کیا پھیلے گا

چھائے ہو تم احساس پہ میرے بادل سے

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se In Urdu By Famous Poet Anwar Minai. Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se is written by Anwar Minai. Enjoy reading Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Minai. Free Dowlonad Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se by Anwar Minai in PDF.