Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e83ec7ac6f82d7f10f03d2b173fb8cdd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا - انور انجم کی شاعری - Darsaal

کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا

کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا

بس اب نہ بند ہو دروازہ تیرے مندر کا

تمام شہر ہے ہنگامۂ نشاط میں گم

مگر یہ کرب یہ سناٹا میرے اندر کا

کبھی نہ کھل کے ہنسا ہوں نہ رویا جی بھر کے

رکھا ہے میں نے ہمیشہ قدم برابر کا

صدا کسی کی ہو آتا ہے اپنے آپ سے خوف

وہ اجنبی ہوں کہ گھر کا رہا نہ باہر کا

گریز ہے اسے میری گلی سے یوں جیسے

یہاں جو آیا تو ہو جائے گا وہ پتھر کا

یہ گاہے گاہے کا ملنا بھی کوئی ملنا ہے

جو ہو سکے تو پتہ دیجئے کبھی گھر کا

کبھی کبھی کا ہو قصہ تو کوئی دکھ بھی سنے

اٹھائے بوجھ بھلا کون زندگی بھر کا

اسیر دام فریب زباں ہوا آخر

نہ اعتبار جسے آیا دیدۂ تر کا

غم زمانہ ہے وہ تیغ تشنہ کام انجمؔ

اڑے ہیں پاؤں اگر وار بچ گیا سر کا

(1194) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khila Hai Phul Bahut Roz Mein Muqaddar Ka In Urdu By Famous Poet Anwar Anjum. Khila Hai Phul Bahut Roz Mein Muqaddar Ka is written by Anwar Anjum. Enjoy reading Khila Hai Phul Bahut Roz Mein Muqaddar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Anjum. Free Dowlonad Khila Hai Phul Bahut Roz Mein Muqaddar Ka by Anwar Anjum in PDF.