Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_683e33c0538aaa9d2fc334f19af15e5b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا کرے اگر اس کو کوئی گلہ ہوگا - انور انجم کی شاعری - Darsaal

ہوا کرے اگر اس کو کوئی گلہ ہوگا

ہوا کرے اگر اس کو کوئی گلہ ہوگا

زباں کھلی ہے تو پھر کچھ تو فیصلہ ہوگا

کبھی کبھی تو یہ دل میں سوال اٹھتا ہے

کہ اس جدائی میں کیا اس نے پا لیا ہوگا

وہ گرم گرم نفس کیسے ٹھہرتے ہوں گے

اب ان شبوں کو وہ کیسے گزارتا ہوگا

کبھی جو گزروں ترے شہر سے تو سوچتا ہوں

کہ اس زمین پہ کیا کیا قدم پڑا ہوگا

خوشا وہ رونق ہنگامۂ وصال اب تو

یقین ہی نہیں آتا کہ یوں ہوا ہوگا

وہ کھوئی کھوئی وفاؤں کا بھولا بسرا گیت

کبھی تو اس کے شبستاں میں بھی گیا ہوگا

نکل پڑے تھے یوں ہی ہم تو ایک دن گھر سے

کسے خبر تھی کہ یوں تم سے سامنا ہوگا

تری برات میں دن بھر یہی خیال رہا

کہ اس خوشی کا اثر تیرے دل پہ کیا ہوگا

کبھی اٹھے ہی نہیں ہم تلاش کو ورنہ

کوئی تو شہر میں اپنا بھی آشنا ہوگا

یہ ہولناک خموشی جدائی کا آشوب

میں سوچتا ہوں کہ یوں ہی رہا تو کیا ہوگا

پھر آج شام سے ہی ذہن کو فراغت ہے

پھر آج شب وہی یادوں کا سلسلہ ہوگا

کس آرزو میں اٹھے کس طرح چلے انجمؔ

اس آدھی رات میں اب کس کا در کھلا ہوگا

(1056) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hua Kare Agar Usko Koi Gila Hoga In Urdu By Famous Poet Anwar Anjum. Hua Kare Agar Usko Koi Gila Hoga is written by Anwar Anjum. Enjoy reading Hua Kare Agar Usko Koi Gila Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Anjum. Free Dowlonad Hua Kare Agar Usko Koi Gila Hoga by Anwar Anjum in PDF.