Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_becd457f56352a2d2b37b5c089e7d9aa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا - انور انجم کی شاعری - Darsaal

کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا

کب لذتوں نے ذہن کا پیچھا نہیں کیا

یہ میرا حوصلہ تھا کہ لب وا نہیں کیا

وہ کم نگاہ تھا مگر اس سے چرا کے آنکھ

میں نے بھی اپنے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا

تجدید ارتباط بھی ممکن تھی بعد میں

میں نے ہی اس روش کو گوارا نہیں کیا

پہلے تو اک جنون سا عرض طلب کا تھا

جب وہ ملا تو دل نے تقاضہ نہیں کیا

سورج رہا جو دن میں مرے گھر سے دور دور

پھر میں نے رات میں بھی اجالا نہیں کیا

کیا وہم تھا کہ کھلتے ہی لب بند ہو گئے

کیا بات تھی کہ لفظ بھی پورا نہیں کیا

میں نے بھی چلتے چلتے یوں ہی کر دیا سوال

کیا ہو گیا جو آپ نے پورا نہیں کیا

میں سادہ لوح سادہ بیاں سادہ آرزو

اور اس نے سادگی پہ بھروسہ نہیں کیا

جب میرا اشتیاق ہوا ضبط‌‌ آزما

پھر اس نے اپنے آپ ہی پردہ نہیں کیا

امرت سمجھ کے پی لیا انجمؔ نے زہر غم

لیکن تمہارے نام کو رسوا نہیں کیا

(2020) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kab Lazzaton Ne Zehn Ka Pichha Nahin Kiya In Urdu By Famous Poet Anwar Anjum. Kab Lazzaton Ne Zehn Ka Pichha Nahin Kiya is written by Anwar Anjum. Enjoy reading Kab Lazzaton Ne Zehn Ka Pichha Nahin Kiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Anjum. Free Dowlonad Kab Lazzaton Ne Zehn Ka Pichha Nahin Kiya by Anwar Anjum in PDF.