Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5a0a8c5da53963c9f3a0451ceb5ca862, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پرسہ - انجم سلیمی کی شاعری - Darsaal

پرسہ

بستر پر مٹھی بھر ہڈیاں رہ گئیں

تو مسیحا نے بتایا

اب مٹی پر زیادہ حق مٹی کا ہے

سو ہم نے مٹی پر مٹی لیپ کر اس پر ایک چراغ

کا کتبہ لکھا

رات!!! صبح تک ہوا پھونکتی پھرتی تھی

اور ستارے ہماری ہتھیلیوں پر پڑے میلے

ہوتے رہے

آنسوؤں کو صبر کا کفن کہاں سے دیں

پھول اپنی خوشبو چھوڑتا ہے ہنسی نہیں چھوڑتا

غم زدو!!! چراغ آنکھوں کو سونپ دو

کہ آنسو صرف چراغ روتا ہے

جس ہاتھ پر چراغ دھرا تھا

وہ ہاتھ ہماری چھت تھا

در و دیوار پر چھت نہ رہے

تو بادل بھی حوصلہ ہار دیتے ہیں

تمہارے آسمان پر روتے ہوئے خیال آیا

میرا آسمان بھی کتنا بوڑھا ہو گیا ہے

کچھ آنسو بچا لے میرے دوست!

(1057) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pursa In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Pursa is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Pursa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Pursa by Anjum Saleemi in PDF.