Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_962703d2b9926332a9b98f974de2c470, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اور میری تنہائی - انجم سلیمی کی شاعری - Darsaal

میں اور میری تنہائی

ہم سمندر سے ملنے ذرا دیر سے پہنچے

رات سمندر سے زیادہ گہری ہو رہی تھی

ہم ننگے پاؤں ساحل کے ساتھ

بہت دور تک چلے

دنوں کے بعد سرشاری نے اپنا چہرہ دکھایا تھا

اور ہماری بھولی ہوئی دھن گنگنائی تھی

سمندر ہماری خاموشی میں ڈوبنے ہی والا تھا

جب ہمارا گیت پتوار ہوا

اجنبی قدموں کے نشان چنتے ہوئے

خیال آیا

چہل قدمی کرتے ہوئے وہ دو سائے کیا ہوئے

یہ لہریں جن کے پاؤں چرا لائی ہیں

تبھی ہم نے اپنے جوتوں میں جھانک کر دیکھا

ساحل ابھی پوری طرح نہیں پھسلا تھا

ہم نے سوچا

سمندر کو اب سو جانا چاہیئے

رات کی خنکی ہماری رگوں میں اتر چکی تھی

جب ہم واپسی کے لیے مڑے

سمندر بڑی گرم جوشی کے ساتھ ہمیں رخصت کرنے آیا

غنودہ چاند روشن ہوا

اور ہمیں گھر تک چھوڑنے کی ضد کی

ہم نے دبے پاؤں اونگھتے دروازے پر دستک دی

جہاں اداسی دیر سے ہمارا انتظار کر رہی تھی!

(1232) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Aur Meri Tanhai In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Main Aur Meri Tanhai is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Main Aur Meri Tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Main Aur Meri Tanhai by Anjum Saleemi in PDF.