گریہ
تمہارے دکھ نے
میرے اندر ایک شہر ماتم دریافت کیا
جہاں ہر روز میرے جنم پر جشن گریہ منایا جاتا ہے
تم اپنی ہنسی کا تحفہ
کالی اینٹوں سے بنائے گئے اس طاق
میں رکھ دو
جہاں چراغ کی خاموشی
اور رات کی سسکیاں سانپوں کی طرح
سرسراتی ہیں
ہاں!! سانپوں سے یاد آیا
آج سانپوں سے وصال کی رات ہے
آنسو خشک ہیں غسل کیسے کروں؟
میرے زخموں سے گرنے والے کیڑے
میرے سائے سے بڑے ہو رہے ہیں
مجھے اپنی نگہبانی کا مت کہو
میں تو خود اپنی حفاظت میں چوری ہو جاتا ہوں
شریانوں کے صد راہے پر لہو راستہ
بھول گیا ہے
شہر مجھے میری آنکھ سے نہیں دیکھتا
آئینہ مجھ پر نگاہ پڑتے ہی بے عکس ہو جاتا ہے
دیکھو۔۔۔۔
رات کے کشکول میں
ایک نگاہ کی بھیک بھی نہیں
پورے چاند کو تنہائی نے توڑ ڈالا
اب اس کی کرچیاں میری ایش ٹرے
میں پڑی ہیں
کہو کہ کیا کہوں؟
آوازوں کے نیلام گھر میں مجھے تو
چپ لگ جاتی ہے!
(894) ووٹ وصول ہوئے
Girya In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Girya is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Girya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Girya by Anjum Saleemi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends