آدھی موت کا جنم

اپنے ادھورے وجود کے ساتھ

میں نے اپنی آدھی قبر ماں کی کوکھ میں بنائی

اور آدھی باپ کے دل میں

میں اپنی دونوں قبروں میں

تھوڑا تھوڑا جی رہا ہوں

تھوڑا تھوڑا مر رہا ہوں

مسیحا نے اپنے نسخے میں

میری تحلیل کی تجویز لکھی ہے

بابا نے میرے دوبارہ جنم کا مشورہ مانگا

اور ماں نے میرے بے نام کتبے کو آنسوؤں سے صاف کیا

تب

میرے ادھورے اور پورے جنم کا فیصلہ مجھ پر چھوڑ دیا گیا

دو قبروں میں بنے وجود کا تخمینہ لگاتے ہوئے

سوچتا ہوں

کیا کروں؟

مرنے کے لیے جی اٹھوں؟

یا جینے کے لیے ملتوی ہو جاؤں؟

پیارے رشتو!

میں ایک طرف دعاؤں کے کفن میں لپٹا پڑا ہوں

اور دوسری طرف

میرے سرہانے سورج مکھی کا پھول دھرا ہے

(975) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aadhi Maut Ka Janm In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Aadhi Maut Ka Janm is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Aadhi Maut Ka Janm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Aadhi Maut Ka Janm by Anjum Saleemi in PDF.