مرے جنوں کو ہوس میں شمار کر لے گا

مرے جنوں کو ہوس میں شمار کر لے گا

وہ میرے تیر سے مجھ کو شکار کر لے گا

مجھے گماں بھی نہیں تھا کہ ڈوبتا ہوا دل

محیط جسم کو اک روز پار کر لے گا

میں اس کی راہ چلوں بھی تو فائدہ کیا ہے

وہ کوئی اور روش اختیار کر لے گا

فصیل شہر میں رکنے کی ہی نہیں یہ خبر

جو کام ہم سے نہ ہوگا غبار کر لے گا

وہ گل بدن کبھی نکلا جو سیر صحرا کو

تو اپنے ساتھ ہوائے بہار کر لے گا

جہاں پہ بات فقط نقد جاں سے بنتی ہو

وہ خوش کلام وہاں بھی ادھار کر لے گا

ہم ایسے لوگ بہت خوش گمان ہوتے ہیں

یہ دل ضرور ترا اعتبار کر لے گا

کھلے گا اس پہ ہی انجمؔ خلیق باب قبول

جو اپنا حق طلب استوار کر لے گا

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Junun Ko Hawas Mein Shumar Kar Lega In Urdu By Famous Poet Anjum Khaleeq. Mere Junun Ko Hawas Mein Shumar Kar Lega is written by Anjum Khaleeq. Enjoy reading Mere Junun Ko Hawas Mein Shumar Kar Lega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Khaleeq. Free Dowlonad Mere Junun Ko Hawas Mein Shumar Kar Lega by Anjum Khaleeq in PDF.