Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_478fb48fc79a2d12fc30f9b1108b5c53, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح - انجم عرفانی کی شاعری - Darsaal

اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح

اس نے دیکھا ہے سر بزم ستم گر کی طرح

پھول پھینکا بھی مری سمت تو پتھر کی طرح

اس کے لب کو مرے لب رہ گئے چھوتے چھوتے

میں بھی ناکام چلا آیا سکندر کی طرح

رنگ سورج کا سر شام ہوا جاتا ہے زرد

اس کا بھی گھر نہ ہو ویران مرے گھر کی طرح

درد اس عہد کی میراث ہے ڈرنا کیسا

درد کو اوڑھ لیا کرتے ہیں چادر کی طرح

لوگ ہر لمحہ بدلتے ہیں نظریے اپنے

ذہن انساں بھی طوائف کے ہے بستر کی طرح

اب کی یورش میں کہیں گر ہی نہ جائے یہ فصیل

شور رہتا ہے مرے دل میں سمندر کی طرح

کیسا اس عہد میں پیمان وفا لوگ اب تو

دوست ہر سال بدلتے ہیں کلینڈر کی طرح

لفظ آتے ہی مرے لب پہ لرز جاتے ہیں

حال دل سنتے ہیں اب وہ کسی افسر کی طرح

وہی پابندئ اوقات وہی معمولات

زندگی گھر میں بسر ہوتی ہے دفتر کی طرح

ہو گیا خاک نشیں پر یہ جھکائے نہ جھکا

کسی سر میں بھی نہ سودا ہو مرے سر کی طرح

انجمؔ اس عہد میں ٹوٹے ہوئے دل کے رشتے

جوڑنے پر بھی ہیں ادھڑے ہوئے کالر کی طرح

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isne Dekha Hai Sar-e-bazm Sitamgar Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Anjum Irfani. Isne Dekha Hai Sar-e-bazm Sitamgar Ki Tarah is written by Anjum Irfani. Enjoy reading Isne Dekha Hai Sar-e-bazm Sitamgar Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Irfani. Free Dowlonad Isne Dekha Hai Sar-e-bazm Sitamgar Ki Tarah by Anjum Irfani in PDF.