Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_56c59870b45fc2ccf99e8dbe77cb1408, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بڑی فرض آشنا ہے صبا کرے خوب کام حساب کا - انجم عرفانی کی شاعری - Darsaal

بڑی فرض آشنا ہے صبا کرے خوب کام حساب کا

بڑی فرض آشنا ہے صبا کرے خوب کام حساب کا

پھر اڑا کے لے گئی اک ورق مری زندگی کی کتاب کا

کہوں کیا کہ دشت حیات میں رہا سلسلہ وہ سراب کا

کبھی حوصلہ ہی نہ کر سکی مری آنکھ دریا کے خواب کا

نہ عطائے دختر رز ہے یہ نہ ہے فیض ساقیٔ مے نفس

جو چڑھے تو پھر نہ اتر سکے یہ نشہ ہے فن کی شراب کا

سر راہ مل کے بچھڑ گئے تھا بس ایک پل کا وہ حادثہ

مرے صحن دل میں مقیم ہے وہی ایک لمحہ عذاب کا

مرے ساتھ ساتھ سفر میں ہے مرے گھر کی ساری ہماہمی

سرگوش قہقہے رس بھرے سردوش پھول گلاب کا

دو فرشتہ دست بلا لیے دو چھلکتے جام تکا کئے

مرے ہم رکاب وہ موج گل وہی سیل چشم پر آب کا

میں اگرچہ کر بھی چکا رقم ادھر ایک دفتر رنج و غم

مگر انتظار ہے دم بہ دم مجھے پہلے خط کے جواب کا

یہ جو میرے ساغر دل میں ہے مے فن ہے خوں کی کشید ہے

یہی ایک عمر کا ماحصل یہی توشہ خانہ خراب کا

ذرا سوچ انجمؔ ناتواں یہ وفا کا ذکر کہاں کہاں

سر بزم کر نہ اسے بیاں یہ سبق ہے صرف نصاب کا

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDi Farz-ashna Hai Saba Kare KHub Kaam Hisab Ka In Urdu By Famous Poet Anjum Irfani. BaDi Farz-ashna Hai Saba Kare KHub Kaam Hisab Ka is written by Anjum Irfani. Enjoy reading BaDi Farz-ashna Hai Saba Kare KHub Kaam Hisab Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Irfani. Free Dowlonad BaDi Farz-ashna Hai Saba Kare KHub Kaam Hisab Ka by Anjum Irfani in PDF.