Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_582cb579b54f005826febd26194b9a8f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ جس کے نام میں لذت بہت ہے - انجم بارہ بنکوی کی شاعری - Darsaal

وہ جس کے نام میں لذت بہت ہے

وہ جس کے نام میں لذت بہت ہے

اسی کے ذکر سے برکت بہت ہے

ذرا محفوظ رستوں سے گزرنا

تمہاری شہر میں شہرت بہت ہے

ابھی سورج نے لب کھولے نہیں ہیں

ابھی سے دھوپ میں شدت بہت ہے

مجھے سونے کی قیمت مت بتاؤ

میں مٹی ہوں مری عظمت بہت ہے

کسی کی یاد میں کھوئے رہیں گے

گنہگاروں کو یہ جنت بہت ہے

جنہیں مصروف رہنے کا مرض تھا

انہیں بھی آج کل فرصت بہت ہے

جہاں پر خوشبوئیں تھیں زندگی کی

اسی محفل میں اب غیبت بہت ہے

کبھی تو حسن کا صدقہ نکالو

تمہارے پاس یہ دولت بہت ہے

غزل خود کہہ کے پڑھنا چاہتے ہو

میاں اس کام میں محنت بہت ہے

ہوا تو تھم چکی لیکن دیوں کے

رویوں میں ابھی دہشت بہت ہے

(880) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jis Ke Nam Mein Lazzat Bahut Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Barabankvi. Wo Jis Ke Nam Mein Lazzat Bahut Hai is written by Anjum Barabankvi. Enjoy reading Wo Jis Ke Nam Mein Lazzat Bahut Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Barabankvi. Free Dowlonad Wo Jis Ke Nam Mein Lazzat Bahut Hai by Anjum Barabankvi in PDF.