ایک سودا ہے لذت غم ہے

ایک سودا ہے لذت غم ہے

آج پھر میری آنکھ پر نم ہے

دل کو بہلا رہے ہیں مدت سے

زندگی کیا عذاب سے کم ہے

ذرہ ذرہ اداس ہے اس کا

میرے گھر کا عجیب عالم ہے

مہر و مہ پر کمند پڑتی ہے

سوچ میں کوئی ابن آدم ہے

تجھ سے پردہ نہیں مرے غم کا

تو مری زندگی کا محرم ہے

یہ جو اک اعتبار ہے تم پر

کس قدر پائیدار و محکم ہے

کل تو دنیا بدل ہی جائے گی

آج ان کا یہ جور پیہم ہے

دل نہ کعبہ ہے نے کلیسا ہے

تیرا گھر ہے حریم مریم ہے

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Sauda Hai Lazzat-e-gham Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Azmi. Ek Sauda Hai Lazzat-e-gham Hai is written by Anjum Azmi. Enjoy reading Ek Sauda Hai Lazzat-e-gham Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Azmi. Free Dowlonad Ek Sauda Hai Lazzat-e-gham Hai by Anjum Azmi in PDF.