کیجیے ہنر کا ذکر کیا آبروئے ہنر نہیں

کیجیے ہنر کا ذکر کیا آبروئے ہنر نہیں

سب کے بنائے ہم نے گھر اور ہمارا گھر نہیں

کیسا عجیب وقت ہے کوئی بھی ہم سفر نہیں

دھوپ بھی معتبر نہیں سایہ بھی معتبر نہیں

جو میرے خواب میں رہی پیکر رنگ نور تھی

یہ تو لہولہان ہے یہ تو مری سحر نہیں

بھٹکے ہوئے ہیں قافلے کیسے ملیں گی منزلیں

سب تو بنے ہیں راہزن کوئی بھی راہبر نہیں

کیسا عجیب حادثہ ہم پہ گزر گیا انیسؔ

راکھ کبھی کے ہو چکے اور ہمیں خبر نہیں

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kijiye Hunar Ka Zikr Kya Aabru-e-hunar Nahin In Urdu By Famous Poet Anis Dehlavi. Kijiye Hunar Ka Zikr Kya Aabru-e-hunar Nahin is written by Anis Dehlavi. Enjoy reading Kijiye Hunar Ka Zikr Kya Aabru-e-hunar Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anis Dehlavi. Free Dowlonad Kijiye Hunar Ka Zikr Kya Aabru-e-hunar Nahin by Anis Dehlavi in PDF.