کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے

کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے

جو ہم کو بھول جائے وہ کیوں ہم کو یاد آئے

کس کی مجال تھی کہ حجاب نظر اٹھائے

وہ مسکرا کے آپ ہی دل کے قریب آئے

اک دل نشیں نگاہ میں اللہ یہ خلش

نشتر کی نوک جیسے کلیجے میں ٹوٹ جائے

کچھ ہم سے بے خودی میں ہوئیں بے حجابیاں

چشمک زنی ستاروں نے کی پھول مسکرائے

ناداں سہی پر اتنے بھی ناداں نہیں ہیں ہم

خود ہم نے جان جان کے کتنے فریب کھائے

وہ جان آرزو کہ ہے سرمایۂ نشاط

کیوں اس کی یاد غم کی گھٹا بن کے دل پہ چھائے

کہتے تھے تم سے چھوٹ کے کیوں کر جئیں گے ہم

جیتے ہیں تم سے چھوٹ کے تقدیر جو دکھائے

مایوسیوں میں دل کا وہ عالم دم وداع

بجھتے ہوئے چراغ کی لو جیسے تھرتھرائے

تم تو ہمیں کو کہتے تھے یہ تم کو کیا ہوا

دیکھو کنول کے پھولوں سے شبنم چھلک نہ جائے

اک ناتمام خواب مکمل نہ ہو سکا

آنے کو زندگی میں بہت انقلاب آئے

(1180) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Ada-shanas-e-mohabbat Hamein Batae In Urdu By Famous Poet Andaleeb Shadani. Koi Ada-shanas-e-mohabbat Hamein Batae is written by Andaleeb Shadani. Enjoy reading Koi Ada-shanas-e-mohabbat Hamein Batae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Andaleeb Shadani. Free Dowlonad Koi Ada-shanas-e-mohabbat Hamein Batae by Andaleeb Shadani in PDF.