Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_051b122eac70388b5767e205b6010e66, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم جلوہ دکھاؤ تو ذرا پردۂ در سے - امجد نجمی کی شاعری - Darsaal

تم جلوہ دکھاؤ تو ذرا پردۂ در سے

تم جلوہ دکھاؤ تو ذرا پردۂ در سے

ہم تھک گئے نظارۂ خورشید و قمر سے

مجبور نمائش نہیں کچھ حسن ہی ان کا

ہم بھی تو ہیں مجبور تقاضائے نظر سے

بچھڑا ہوا جیسے کوئی ملتے ہی لپٹ جائے

یوں تیر ترا آ کے لپٹتا ہے جگر سے

کٹتے نہیں کیوں شام جدائی کے یہ لمحے

ملتی نہیں کیوں ظلمت شب جا کے سحر سے

کرنا ہے کسی دن اسے ہم دوش ثریا

ہے آہ ابھی تک مری محروم اثر سے

ہو جائیں ہمیشہ کے لیے آپ جو میرے

میں مانگ لوں کچھ عمر یہاں عمر خضر سے

ایسا تو نہ کر پائے گا کوئی بھی فسوں کار

وہ کر گئے جو سادگیٔ حسن نظر سے

آسودۂ منزل نہیں آگاہ صعوبت

محروم ہے وہ لذت دورئ سفر سے

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Jalwa Dikhao To Zara Parda-e-dar Se In Urdu By Famous Poet Amjad Najmi. Tum Jalwa Dikhao To Zara Parda-e-dar Se is written by Amjad Najmi. Enjoy reading Tum Jalwa Dikhao To Zara Parda-e-dar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Najmi. Free Dowlonad Tum Jalwa Dikhao To Zara Parda-e-dar Se by Amjad Najmi in PDF.