Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1dedd3a6196a23cc8880ad9ef1ffbc5e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آشفتہ نوائی سے اپنی دنیا کو جگاتا جاتا ہوں - امجد نجمی کی شاعری - Darsaal

آشفتہ نوائی سے اپنی دنیا کو جگاتا جاتا ہوں

آشفتہ نوائی سے اپنی دنیا کو جگاتا جاتا ہوں

دیوانہ ہوں دیوانوں کو میں ہوش میں لاتا جاتا ہوں

امید کی شمعیں رہ رہ کر میں دل میں جلاتا جاتا ہوں

جب جل چکتی ہیں یہ شمعیں پھر سب کو بجھاتا جاتا ہوں

تم دیکھ رہے ہو میخانے میں جرأت رندانہ میری

میں خود بھی پیتا جاتا ہوں تم کو بھی پلاتا جاتا ہوں

تکمیل محبت کرتا ہوں کچھ گرمی سے کچھ نرمی سے

آہیں بھی بھرتا جاتا ہوں آنسو بھی بہاتا جاتا ہوں

بے کار سہی نالے میرے بے سود سہی آہیں میری

میں ان کی نگاہوں میں لیکن پھر بھی تو سماتا جاتا ہوں

ہاں ساز شکستہ میں میرے نغموں کا تلاطم پنہاں ہے

شوریدہ نوائی سے اپنی محفل پر چھاتا جاتا ہوں

میں سعیٔ مسلسل کر کے بھی منزل سے کوسوں دور رہا

منزل نہ ملی تو کیا ہے مگر اپنے کو پاتا جاتا ہوں

امید وفا کے پیش نظر میں ان کی جفائیں بھول گیا

ہے مستقبل پر آنکھ مری ماضی کو بھلاتا جاتا ہوں

قدرت بھی مہیا کرتی ہے اب میرے لیے عبرت کے سبق

ہر گام پہ ٹھوکر کھاتا ہوں اور ہوش میں آتا جاتا ہوں

نجمیؔ یہ خموشی بھی میری کچھ وجہ سکون دل نہ ہوئی

میں ضبط فغاں سے درد کو اپنے اور بڑھاتا جاتا ہوں

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun In Urdu By Famous Poet Amjad Najmi. Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun is written by Amjad Najmi. Enjoy reading Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Najmi. Free Dowlonad Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun by Amjad Najmi in PDF.