Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5917ecfdf7daada41caf186d6317a2b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک لڑکی - امجد اسلام امجد کی شاعری - Darsaal

ایک لڑکی

گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے

وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے

سہیلیوں کو لیے اترتی

تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو

کچھ اس تیقن سے بات کرتی تھی جیسے دنیا

اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو

وہ اپنے رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی

تمہارے جیسے بہت سے لڑکوں سے میں یہ باتیں

بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں

میں ساحلوں کی ہوا ہوں نیلے سمندروں کے لیے بنی ہوں

وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی

جو راہ چلتی تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو

وہ کل ملی تو اسی طرح تھی

چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو

مگر جو بولی تو اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی

کہ جیسے صدیوں سے دشت ظلمت میں چل رہی ہو

(3433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek LaDki In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Ek LaDki is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Ek LaDki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Ek LaDki by Amjad Islam Amjad in PDF.