Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fe85a2d339108dbb4192d3c6235a4e6a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی - امجد اسلام امجد کی شاعری - Darsaal

تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی

تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی

پر اپنا کھیل دکھاتے رہے ستارے بھی

یہ زندگی ہے یہاں اس طرح ہی ہوتا ہے

سبھی نے بوجھ سے لادے ہیں کچھ اتارے بھی

سوال یہ ہے کہ آپس میں ہم ملیں کیسے

ہمیشہ ساتھ تو چلتے ہیں دو کنارے بھی

کسی کا اپنا محبت میں کچھ نہیں ہوتا

کہ مشترک ہیں یہاں سود بھی خسارے بھی

بگاڑ پر ہے جو تنقید سب بجا لیکن

تمہارے حصے کے جو کام تھے سنوارے بھی

بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والے

جو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی

پہ جیسے ریل میں دو اجنبی مسافر ہوں

سفر میں ساتھ رہے یوں تو ہم تمہارے بھی

یہی سہی تری مرضی سمجھ نہ پائے ہم

خدا گواہ کہ مبہم تھے کچھ اشارے بھی

یہی تو ایک حوالہ ہے میرے ہونے کا

یہی گراتی ہے مجھ کو یہی اتارے بھی

اسی زمین میں اک دن مجھے بھی سونا ہے

اسی زمیں کی امانت ہیں میرے پیارے بھی

وہ اب جو دیکھ کے پہچانتے نہیں امجدؔ

ہے کل کی بات یہ لگتے تھے کچھ ہمارے بھی

(1328) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

The KHwab Ek Hamare Bhi Aur Tumhaare Bhi In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. The KHwab Ek Hamare Bhi Aur Tumhaare Bhi is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading The KHwab Ek Hamare Bhi Aur Tumhaare Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad The KHwab Ek Hamare Bhi Aur Tumhaare Bhi by Amjad Islam Amjad in PDF.