Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4b02632f03cd0334e3d9a0833a5b5930, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پلکوں کی دہلیز پہ چمکا ایک ستارا تھا - امجد اسلام امجد کی شاعری - Darsaal

پلکوں کی دہلیز پہ چمکا ایک ستارا تھا

پلکوں کی دہلیز پہ چمکا ایک ستارا تھا

ساحل کی اس بھیڑ میں جانے کون ہمارا تھا

کہساروں کی گونج کی صورت پھیل گیا ہے وہ

میں نے اپنے آپ میں چھپ کر جسے پکارا تھا

سر سے گزرتی ہر اک موج کو ایسے دیکھتے ہیں

جیسے اس گرداب فنا میں یہی سہارا تھا

ہجر کی شب وہ نیلی آنکھیں اور بھی نیلی تھیں

جیسے اس نے اپنے سر سے بوجھ اتارا تھا

جس کی جھلملتا میں تم نے مجھ کو قتل کیا

پت جھڑ کی اس رات وہ سب سے روشن تارا تھا

ترک وفا کے بعد ملا تو جب معلوم ہوا

اس میں کتنے رنگ تھے اس کے کون ہمارا تھا

کون کہاں پر جھوٹا نکلا کیا بتلاتے ہم

دنیا کی تفریح تھی اس میں ہمیں خسارا تھا

جو منزل بھی راہ میں آئی دل کا بوجھ بنی

وہ اس کی تعبیر نہ تھی جو خواب ہمارا تھا

یہ کیسی آواز ہے جس کی زندہ گونج ہوں میں

صبح ازل میں کس نے امجدؔ مجھے پکارا تھا

(948) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Palkon Ki Dahliz Pe Chamka Ek Sitara Tha In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Palkon Ki Dahliz Pe Chamka Ek Sitara Tha is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Palkon Ki Dahliz Pe Chamka Ek Sitara Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Palkon Ki Dahliz Pe Chamka Ek Sitara Tha by Amjad Islam Amjad in PDF.